‫‫کیٹیگری‬ :
03 June 2018 - 18:32
News ID: 436156
فونت
آیت ‌الله سبحانی :
حضرت آیت ‌الله سبحانی نے صلح امام حسن (ع) کو حقیقی اسلام کی حفاظت کا سبب جانا ہے اور اس صلح کو اسلام کے مفاد میں جانا ہے اور کہا : اگر امام حسن مجتبی (ع) معاویہ کے خلاف جنگ کرتے تو امام کو تنہائی کے سوا کچھ حاصل نہیں ہوتا ۔
آیت الله سبحانی

رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد حضرت آیت ‌الله جعفر سبحانی نے امام حسن علیہ السلام کی سیرہ طیبہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے بیان کیا : امام حسن علیہ السلام سن دوم یا سوم ہجری میں پیدا ہوئے اور وہ سات سال تک اپنے نانا پیامبر اکرم (ص) کے ساتھ رہے اور تیس سال تک اپنے والد بزرگوار امام علی علیہ السلام کے ساتھ زندگی بسر کی ۔

حضرت آیت ‌الله سبحانی نے اس بیان کے ساتھ کہ امام حسن علیہ السلام کے بہت سارے القاب ہیں بیان کیا : فریاد سننے والے ، حضرت امام حسن مجتبی (ع) کا معروفترین القاب مظلوم و محروم ہونا تھا ؛ اگر کوئی امام حسن مجتبی (ع) کے گھر میں آتا تھا تو حضرت اس شخص کے ساتھ بی توجہی نہیں کرتے تھے اور اس ضرورت مند کو دینے کے لئے کچھ نہیں ہوتا تھا تو اس کی رہنمائی کر دیا کرتے تھے تا کہ اس کے ذریعہ سے اس کی ضرورت پوری ہو جائے ۔

حوزہ علمیہ قم میں درس خارج کے مشہور و معروف استاد نے اس بیان کے ساتھ کہ امام حسن مجتبی (ع) کی شجاعت کے سلسلہ میں بہت کم بیان ہوا ہے کہا : امام جنگ جمل میں تمام دلاوروں کی طرح جنگ کی اور یہاں تک کہ جنگ صفین میں حضرت امام حسین (ع) کے ساتھ شجاعت کا جوہر دکھایا ۔

انہوں نے کہا : حضرت امام حسن مجتبی (ع) تمام معنی میں ایک شجاع انسان تھے لیکن کبھی کبھی معاویہ کے ساتھ ان کے صلح کے سلسلہ میں سوال ہوتا ہے کہ کیوں حضرت امام حسین (ع) دشمن کے مقابلہ میں جنگ کی لیکن حضرت امام حسن مجتبی (ع) نے صلح کو ترجیح دی ۔

حضرت آیت ‌الله سبحانی نے بیان کیا : توجہ دینی چاہیئے کہ اسلام میں ایک قانون نہیں پایا جاتا ۔ جیسا کہ اسلام میں جہاد اور جدال پایا جاتا ہے اسی طرح ضروری حالت میں مصلحت کے مطابق امام (ع) صلح بھی کرتا ہے ۔

انہوں نے آیت «وَإِن جَنَحُوا لِلسَّلْمِ فَاجْنَحْ لَهَا وَتَوَكَّلْ عَلَى اللَّهِ إِنَّهُ هُوَ السَّمِيعُ الْعَلِيمُ» کی تلاوت کرتے ہوئے بیان کیا : خداوند عالم نے پیغمبر اکرم (ص) سے فرمایا ہے کہ اگر دشمن صلح کی طرف تمایل رکھتا ہو تو صلح کو بھی قبول کیا جائے ۔/۹۸۹/ف۹۷۴/

تبصرہ بھیجیں
‫برای‬ مہربانی اپنے تبصرے میں اردو میں لکھیں.
‫‫قوانین‬ ‫ملک‬ ‫و‬ ‫مذھب‬ ‫کے‬ ‫خالف‬ ‫اور‬ ‫قوم‬ ‫و‬ ‫اشخاص‬ ‫کی‬ ‫توہین‬ ‫پر‬ ‫مشتمل‬ ‫تبصرے‬ ‫نشر‬ ‫نہیں‬ ‫ہوں‬ ‫گے‬